بیول کی مشہور سوغات آپ نے سنی ہوں گی کھائی بھی ہوں گی آج میں ایک ایسی شخصیت کے بارے میں لکھنے جارہا ہوں جس کے ہاتھوں کی شکنجی اور آم کا تازہ جوس بھی آپ نے ضرور پیا ہوگا میری مراد حوالدار محمد یوسف صاحب سے ہے ۔ پورا نام حوالدار محمد یوسف ہے مگر حوالدار نام سے زیادہ مشہور ہیں ۔ حوالدار محمد یوسف سوہیں حافظاں سے تعلق رکھتے ہیں بیول ہائ سکول سے میٹرک تک تعلیم حاصل کی پھر فوج میں بھرتی ہو گے فوج سے ریٹائرمنٹ کے بعد بیول میں کاروبار شروع کیا اور تقریبا 1983 میں بیول میںن بازار میں رحمانی کریانہ جنرل سٹور کے سامنے اپنے کاروبار کا آغاز کیا تقریبا چالیس سال اسی جگہ رہے اور اپنے ہاتھوں سے لیموں کی تازہ شکنجی اور آم کا تازہ جوس عوام کے لیے پیش کرتے رہے ان کی شکنجی بہت زیادہ مشہور تھی ان کی دکان میں ان کے چاہنے والے اکثر بیٹھا کرتے تھے پورا دن محفل جمی رہتی تھی بہت ہی اچھی طبیعت کے مالک ہیں اپنے تینتیس بہت ہی اچھے اخلاق کے ساتھ بیول مین بازار میں گزارے آج بھی ان کا نام بولتا ہے بیول بازار میں۔ بہت محنت کی حوالدار صاحب نے صحت بھی ان کی پہلے کی طرح نہیں رہی تھی 2016 میں ان کے بیٹے نے آرام کرنے کا سوچ کر ان سے دکان ختم کرنے کا کہا اور اب ان کو ایک لائبریری تیار کر کے دی اور ایک سپیشل کمرہ اپنے والد صاحب کے لیے تیار کیا تا کے ان کے والد آرام کریں حوالدار صاحب اب پہلے کی طرح کام کاج نہیں کرتے بس دوستوں سے گپ شپ کے لیے بیول آتے ہیں اور اپنا وقت گزار کر چلے جاتے ہیں ۔ ان کی دکان میں روزانہ بیول محلے کے رہائشی باوا وادی حسین مرحوم اور ملک مجید مرحوم گھنٹوں بیٹھا کرتے تھے حوالدار صاحب کے ساتھ گپ لگایا کرتے تھے ۔ میں سمجھتا ہوں حوالدار صاحب بیول مین بازار کی رونق تھے چھوٹی سی اس دکان سے حوالدار صاحب نے بہت نام کمایا جس کی وجہ ان کی محبت اور خلوص تھا ۔ دعا ہے اللہ تعالٰی حوالدار محمد یوسف صاحب کو صحت کاملہ عطاء فرمائے۔۔۔۔۔امین
تحریر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔افتخار وارثی یوکے/بیول